Monday, September 17, 2018

اسی سے جان گیا میں کہ بخت ڈھلنے لگے.


اسی سے جان گیا میں کہ بخت ڈھلنے لگے...
میں تھک کے چھاؤں میں بیٹھا تو پیڑ چلنے لگے...
 
 

No comments:

Post a Comment